الوقت - ایران کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے متعلق تعلقات کو مضبوط کرنے کے مقصد سے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی دو دن کے دورے پر تہران پہنچ گئے۔
ان کے اس دورے کے دوران اسٹریٹجک طور پر اہم ایران کی چابہار بندرگاہ کی پیشرفت کے لئے ایک اہم معاہدے پر دستخط کئے جانے کا امکان ہے۔
تہران کےمہرآباد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایران کے وزیر خزانہ و اقتصاد علی طیب نیا نے مودی کا استقبال کیا۔ نریندر مودی یہاں سے بھائی گنگا سنگھ سبھا گردوارے پہنچے۔ یہاں وہ ہندوستانی نژاد لوگوں سے بھی ملے ۔ ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی کے ساتھ مودی کا رسمی اجلاس کل صبح ہوگا ۔ اس سے پہلے مودی کا سرکاری استقبال کیا جائے گا۔ ڈاکٹر روحانی میزبان وزیر اعظم کے اعزاز میں دعوت بھی دیں گے۔
مودی اس دورے کے دوران رہبر انقلاب اسلامی سے بھی ملاقات کریں گے۔ توانائی سے مالا مال ایران کے پہلے دورے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کے اس ملک کے دورے کا مقصد پابندی کے بعد اس کے ساتھ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کی شراکت کو مضبوط کرنا ہے۔ مودی نے اپنے سفر سے پہلے ٹوئٹر پر کئی پیغامات کے ذریعے کہا کہ تعلقات میں توسیع ، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی میں شراکت، ثقافت اور باہمی تعلقات ہماری ترجیحات میں ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر کے ساتھ ان کی ملاقاتوں سے ہماری اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کا موقع ملے گا۔
نریندر مودی نے کہا کہ وہ امید کر رہے ہیں کہ ان کے اس سفر کے دوران چابہار پر سمجھوتہ حتمی ہو جائے گا۔ ہندوستان کےوزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اور ایران کے درمیان قدیمی تعلقات ہیں۔ علاقے میں امن، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لئے دونوں کے مشترکہ مفادات ہیں۔ مودی نے کہا کہ میں صدر روحانی کی دعوت پر آج اور کل اپنے ایران دورے پر بہت پرجوش ہوں۔
نریندر مودی نے دو روزہ ایران کے دورے پر یہاں پہنچنے سے پہلے ارنا سے گفتگو میں کہا کہ مشکل دور میں بھی، ہندوستان اور ایران نے ہمیشہ اپنے تعلقات کو نئی مضبوطی فراہم کرنے پر توجہ دی ہے۔ موجودہ منظر نامے میں دونوں ملک تجارت، ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچہ اور توانائی سیکورٹی جیسے شعبوں میں اپنے تعاون کو بڑھانے پر غور کر سکتے ہیں۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے ختم ہونے سے دونوں ممالک کے لئے خاص طور اقتصادی محاذ پر لامحدود مواقع کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان خلیج فارس میں واقع اس ملک میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانا چاہتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھی تیل سے مالامال ملک ایران سے اپنے یہاں سرمایہ کا خیر مقدم کرتا ہے۔