الوقت - ایران نے 2000 کیلو میٹر تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔
میجر جنرل علی عبد اللھی نے پیر کو کہا کہ ہم نے دو ہفتے قبل 2000 کیلومیٹر تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے 10 فیصد وسائل تحقیقات کے لئے مخصوص کئے ہیں جو قابل توجہ مقدار ہے لیکن سرکاری شعبے میں اس کے لئے ایک فیصد سے بھی کم بجٹ مخصوص کیا گیا ہے۔ چیف آف آرمی اسٹاف کے معاون نے جس میزائل کا تجربہ کیا ہے اس کا نام نہیں بتایا ۔
ایران نے حالیہ برسوں میں دفاع کے شعبے میں قابل توجہ کامیابیاں حاصل کی ہیں اور وہ بہت سے فوجی ساز و سامان کی پیداوار میں خود کفیل ہو گیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اسی طرح کے فوجیوں دفاعی توانائی کو بڑھانے اور ان کی صلاحیتوں کو پرکھنے کے لئے کئی بار وسیع پیمانے پر جنگ مشقیں منعقد کی ہیں۔
9 مارچ 2016 کو ایران کی سپاہ پاسداران نے قدر-H اور قدر- F نامی میزائل کے کامیاب تجربے کئے تھے۔ اسی طرح 8 مارچ 2016 کو ولایت نامی فوجی مشقوں کے دوران ایران نے "قیام" نامی بیلسٹک میزائل کو فائر کیا تھا۔ امریکا کا دعوی ہے کہ ایران کا میزائل تجربہ سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کی خلاف ورزی ہے جبکہ ایران نے بارھا اعلان کیا ہے کہ اس میزائل کا تجربہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی نہیں ہے۔