الوقت - امریکی وزارت دفاع پیٹاگن نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج میں جنسی تشدد کے زیادہ تر معاملے، بدسلوکی کے خوف سے یا بدلے کی کارروائی کی وجہ سے بیان نہیں کئے جاتے۔
پینٹاگن نے جمعرات کو اپنی سالانہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجی ادارے کو فوج میں 2015 میں جنسی زیادتی کی تقریبا 6 ہزار رپورٹیں موصول ہوئی ہے۔ امریکی وزارت دفاع کی رپورٹ، اس بات کی علامت ہے کہ 2014 اور 2015 میں درج کئے گئے مقدمات میں، 2012 کے مقابلے میں جس میں تین ہزار 604 کیس درج کئے گئے، دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ پینٹاگن میں انسداد جنسی تشدد کے دفتر کے ایگزیکٹیو مشیر نیٹ گالبراٹ نے اس سلسلے میں کہا کہ جنسی تشدد کا شکار صرف 40 فیصد خواتین اور 10 فیصد مرد ہی اس کی رپورٹ درج کراتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2015 میں جنسی تشدد کے 19 فیصد کیس کی شکایت مردوں نے کی۔ اسی طرح پینٹاگن انسداد جنسی تشدد کے ادارے کے سربراہ جنرل کمل نکولس کا کہنا ہے کہ یہ بات واضح نہیں ہے کہ جنسی تشدد کے معاملے میں جو معلومات فراہم کی جاتی ہے وہ اپنے عروج پر پہنچی ہے یا نہیں۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 68 فیصد افراد جو جنسی زیادتی کی اطلاع دیتے ہیں ان کو اپنے کمانڈر کی بد سلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے فوجی معاملے کو آگے بڑھانے یا اپنے سینئر افسر کی شکایت کرنے سے خوفزدہ رہتے ہیں۔