شام کے وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے نام اپنے الگ الگ خطوط میں ایک بار پھر کہا ہے کہ سعودی عرب، ترکی اور قطر، شام میں دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
شام کی وزارت خارجہ نے اپنے خطوط میں زور دیا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے شام کے صوبہ حلب میں جنگ بندی کی خلاف ورزی نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ سعودی عرب، ترکی اور قطر دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں اور وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔
شام کی وزارت خارجہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ وسیع کوششوں کے بعد حلب میں جنگ بندی نافذ ہوئی ہے لیکن تھوڑی ہی دیر بعد دہشت گرد گروہوں نے الخالديہ، الزہرہ، السلیمانيہ، صلاح الدین، العزیزیہ اور میدان سمیت حلب کے مختلف رہائشی علاقوں پر مارٹر گولوں اور ميزائلوں سے حملے شروع کر دیئے۔
اس خط کے مطابق دہشت گرد گروہ داعش نے حمص میں بھی موٹر سائیکل اور کار بم کا دھماکہ کرکے 12 عام شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ یہ حملے ریاض، انقرہ اور دوحہ کی ہدایت پر اور جنگ بندی کو مضبوط کرنے کی کوششوں اور جنیوا مذاکرات کو ناکام بنانے کے مقصد سے کئے گئے ہیں۔
شام کی وزارت خارجہ کے اس خط میں زور دیا گیا ہے کہ ان دہشت گردانہ حملوں سے دہشت گردوں کا مقابلہ اور شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات اور سیاسی راہ سے متعلق دمشق کے عزم اور فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔