الوقت- اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے شام کے عام شہریوں کے خلاف حالیہ حملوں اور حلب کے اسپتال پر حملے کی مذمت کی ہے اور اس مسئلے پر سیکورٹی کونسل کی کوتاہی کو سیکورٹی کونسل پر سایہ فگن شرمسار پالیسیوں کا نمونہ قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر زید رعد الحسین نے جمعے کو ایک بیان جاری کرکے کہا کہ موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دمشق، حمص، ادلب اور حلب میں ہونے والے تشدد کے حالیہ واقعات میں بہت زیادہ عام شہری جاں بحق ہوئے جن کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ادارے کو موصولہ رپورٹیں یہ بیان کرتی ہیں کہ ملک کے مختلف علاقوں میں فوجیوں کی تشکیل سے پورے شام میں جھڑپوں اور تشدد میں اضافہ ہو سکتا ہے اور جنگ بندی کی سطح سے زیادہ جھڑپوں اور تشدد کی سطح میں اضافہ ہو جائے گا۔
انھوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان کے ادارے نے گزشتہ ایک سال کے دوران شہری علاقوں اور اسپتالوں پر حملے کے بارے میں بہت سے ثبوت اور دستاویزات جمع کئے تھے اور انھوں نے ان حملوں کو انسانی حقوق کو نظر انداز کرنے والا سنگین جرم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی رعایت کرنے کے لئے ہی تمام بین الاقوامی قوانین بنے ہیں۔