الوقت - اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر نے کہا ہے کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانا چاہتا ہے لیکن ہندوستان نے یہ اشارہ دیا ہے کہ اس کی دلچسپی صرف دہشت گردی کے بارے میں گفتگو کرنے کی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی پیشرفت کے تناظر میں اچھا اشارہ نہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل نمائندہ اور سفیر مليحہ لودھی کا یہ تبصرہ ہندوستان کے سکریٹری خارجہ ایس جے شنكر اور پاکستان میں ان کے ہم منصب اعزاز احمد چودھری کی 26 اپریل کو دہلی میں 'ہارٹ آف ایشیا' علاقائی کانفرنس سے الگ ہوئی ملاقات کے بعد آیا ہے۔
مليحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے بارہا ہندوستان سے جامع اور وسیع امن عمل بحال کرنے کی درخواست کی ہے لیکن وہ اب تک اس پر متفق نہیں ہوا ہے اور اس نے صرف دہشت گردی کے مسئلے پر گفتگو کرنے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جو سفارتی پیشرفت کے تناظر میں مناسب نہیں ہے۔
كیمبرج میں ہارڈ ورڈ کینیڈی اسکول میں 25 اپریل کو 'ساؤتھ ایشیا ویک' کے موضوع پر منعقد پروگرام میں طلباء اور فیکلٹی ارکان سے خطاب کرتے ہوئے مليحہ لودھی علاقائی استحکام پر پاکستان کے کردار کے بارے میں گفتگو کر رہی تھیں ۔ نیویارک میں پاکستان کے مستقل مشن کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، مليحہ نے کہا کہ پاکستان اہم مسائل کے سیاسی حل کے ذریعے ہندوستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتا ہے۔