الوقت - اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک سے جوہری تجربہ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
تسنيم نیوز ایجنسی کے مطابق، بان کی مون نے بدھ کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے (سي ٹي بي ٹي) کی بیسویں سالگرہ کی تقریب میں جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ جوہری تجربہ نہ کرنے کے ساتھ ہی ساتھ جوہری ہتھیار ختم کرنے کے مذاکرات میں بھی شامل ہوں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ جوہری تجربے سے انسانوں اور ماحولیات کو بہت نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے تجربات کے نتائج میں پھیلنے والے ریڈیشن کا برا اثر آنے والی نسلوں کی زندگی پر پڑے گا۔
بان کی مون نے شمالی کوریا کے جوہری تجربات کے بارے میں کہا کہ پيوگ یانگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظر انداز کرتے ہوئے جوہری تجربات کئے ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے 6 جنوری 2016 کو پہلی پر ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا تھا جو 2006 کے بعد اس کا چوتھا جوہری تجربہ تھا۔
10 ستمبر 1996 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جوہری تجربات پر روک لگانے سے متعلق معاہدے سي ٹي بي ٹي کو منظوری دی تھی اور اسی سال ستمبر کے آخر میں اس کو دستخط کے لئے پیش کیا تھا۔
سي ٹي بي ٹي کے تحت تمام رکن ممالک کو جوہری تجربات کرنا منع ہے۔