الوقت - ایران اور روس کے وزراء دفاع نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی و فوجی تعاون میں توسیع کے راستوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل حسین دهقان نے بدھ کو ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب جنرل سرگي شويگو سے ملاقات میں کہا کہ دونوں ملک اعلی سطح پر فوجی تعاون میں توسیع کا عزم رکھتے ہیں۔
اس ملاقات میں روس کے وزیر دفاع نے بھی کہا کہ ان کا ملک، بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے اور ماسکو کا خیال ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس اور ایران کے درمیان تعاون کے لئے یہ جذبہ اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس، ایران کے ساتھ مثبت مذاکرات کو انتہائی اہم سمجھتا ہے اور انہیں یقین ہے کہ آج کے مذاکرات دونوں ممالک کی مسلح فورس کے دوستانہ تعلقات میں توسیع میں مددگار ثابت ہوں گے۔
اس سے ہہلے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل حسین دهقان نے کچھ علاقائی اور غیر ملکی طاقتوں کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
ماسکو میں پانچویں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ دہشت گردوں نے شام، عراق افغانستان، لیبیا، یمن اور شمالی افریقہ حتی بعض یورپی ممالک کو بھی اپنے غیر انسانی اقدامات اور انسانیت سوز جرائم کا نشانہ بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کہ بعض علاقائی اور غیر ملکی طاقتیں، دہشت گردوں کو ہتھیار فراہم کر رہی ہیں اور ان کی مالی، اسلحہ جاتی اور سیاسی مدد کر رہی ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ آج دنیا کو امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب سمیت علاقے کے بعض ممالک کے حمایت یافتہ تکفیری صیہونی دھڑوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بدامنی اور عدم استحکام کا سامنا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کو جنم دینے والے ممالک پر مبنی نام نہاد انسداد دہشت گرد اتحاد، نہ صرف سنجیدہ نہیں ہے بلکہ وہ انسانی امداد، جنگ بندی اور تھکا دینے والے سیاسی مذاکرات اور اسی طرح دھوکہ دینے والے نعروں کی آڑ میں اپنی بکھری طاقتوں کو پھر سےمنظم کرنے اور ان کے حوصلے بلند کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی مفادات کی حفاظت کے لئے عوام کی حمایت اور ملک کے سائنسدانوں اور دفاعی صنعتوں سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے مسلح فوج کو جدید فوجی ساز و سامان سے لیس کیا جائے۔
ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت، ایران کے دفاعی طاقت میں اضافے خاص کر میزائل پروگرام میں پیشرفت میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی۔
ایران کے وزیر دفاع روس کے اپنے ہم منصب کی دعوت پر پانچویں بین الاقوامی سیکورٹی کانفرنس میں شرکت اور باہمی دفاعی تعاون پر گفتگو کے لئے ماسکو گئے ہیں۔