الوقت - بحرین کے ایک وہابی مبلغ نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز ایران کے مقابلے میں مزاحمت کی وجہ سے امیر المومنین بن گئے ہیں، مطالبہ کیا ہے کہ ایران کی حمایت کرنے کی وجہ سے بحرین اور سعودی عرب کے شیعوں کے سر قلم کر دیئے جانے چاہئے۔
جاسم احمد سعیدی نے، جو اس سے پہلے بحرین کے فرمانروا کی جانب سے نامزد رکن پارلیمنٹ تھے، سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی فرمانروا عرب اور اسلامی ممالک کو ایران سے مقابلے کی طرف لے جا رہے ہیں اور اس طرح وہ پوری دنیا کے مومنوں کے سردار ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ایران نے ہی لبنان کے حزب اللہ اور یمن کی تحریک انصار اللہ کو وجود عطا کیا ہے، کہا کہ ایران ایک سانپ کی طرح ہے جسے کچل دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے حزب اللہ کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کے خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ممالک کے حالیہ قدم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پورے لبنان کے لئے سعودی عرب کا پیغام ہے اور اس ملک میں صرف حزب اللہ نہیں بلکہ کئی جماعتیں ہیں جو سعودی عرب کی مخالف ہیں۔
بحرین کے اس وہابی مبلغ نے اسی طرح شیعوں کا سرقلم کرنے کی بات کی اور کہا کہ ہمیں ایران کے تمام حامیوں کے سر ان کے دھڑ سے جدا کر دینا چاہئے۔ واضح رہے کہ جاسم سعیدی نے سال 2003 میں بحرین میں امام حسین علیہ السلام کی مجالس پر پابندی عائد کروانے کی بھی کوشش کی تھی کیونکہ وہابیوں کا خیال ہے کہ امام حسین علیہ السلام قاتل یزید امیر المومنین ہے اور امام حسین نے اس کے خلاف قیام کرکے خلیفۃ المسلمین کے خلاف بغاوت کی تھی !!!