الوقت - بین الاقوامی تحقیقاتی صحافی یونین (آئی سي آي جے) کا سنسنی خیز انکشاف اب تک کا سب سے بڑا انکشاف ہے۔
دنیا بھر کی نامور شخصیات کے ساتھ تقریبا 500 ہندوستانیوں نے بھی ٹیکس کے لئے جنت کہے جانے والے ممالک میں دولت جمع کر رکھی ہے۔ آئیے جانتے ہیں اس بڑے انکشافات کے بارے میں اس سے وابستہ لوگوں کے بارے میں اور کس طرح ہوا یہ انکشاف:
کیسے ہوا انکشاف
دستاویزات کو لیک کرنے میں بین الاقوامی تحقیقاتی صحافی یونین (آئی سي آي جے) کا اہم کردار ہے۔ اس یونین میں دنیا بھر کے 100 سے زیادہ میڈیا اداروں کے 370 صحافی شامل ہیں۔ جس کمپنی کی دستاویزات لیک ہوئیں ہیں اس کا نام موسیک فونسیكا ہے۔ جرمنی کے اخبار سدوچے جائتن نے اپنے ایک ذریعے حوالے سے موسیک فونسیکا کے 1975 سے لے کر 2015 تک کی دستاویزات حاصل کر لیں ہیں۔ بعد میں ان دستاویزات کی تحقیقات بین الاقوامی تحقیقاتی صحافی یونین نے کی۔
یہ ہے موسیک فونسیکا
جس کمپنی کی دستاویزات لیک ہوئیں ہیں اس کا نام موسیکا فونیسکا ہے۔ یہ فرم پاناما کی ہے تاہم اگر اس کی ویب سائٹ کی بات مانیں تو اس کے عالمی نیٹ ورک میں 600 افراد ہیں جو 42 ممالک میں کام کرتے ہیں۔ اس کمپنی کی دنیا بھر میں فرع ہیں۔ ۔ موسیک فونسیکا سوئٹزرلینڈ، قبرص، برطانوی ورجن، آئلینڈ میں ٹیکس ہیون آپریٹ کرتی ہے۔
کون کون سی ہستیاں ہیں شامل
روس کے صدر ولادیمیرپوتین ، پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف، ارجٹائن کے صدر، آئس لینڈ کے وزیر اعظم اور سعودی عرب کے فرمانروا۔ 500 ہندوستانیوں سمیت بالی وڈ اسٹار امیتابھ بچن، ان کی بہو ایشوریہ رائے بچن، ڈی ایل ایف کے پروموٹر کے پی سنگھ، انڈیا بلس کے سمیر گہلوت اور سابق سالیسٹر جنرل ہریش سالوے جیسی مشہور ہستیاں شامل ہیں۔ پاناما پیپرز کی جانب سے International Consortium of Investigative Journalists کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اس ڈیٹا میں وزیراعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی آف شور ہولڈنگز کا ذکر بھی موجود ہے۔ ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق، وزیراعظم کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے۔
انکشافات کا مطلب
گزشتہ 40 برسوں سے وجود میں آئے یہ دستاویز بتاتے ہیں کہ کیسے کمپنی، کلائنٹس کو منی لانڈرنگ اور ٹیکس بچانے میں مدد کرتی ہیں۔ موسیک فونسیکا سے لیک دستاویزات بتاتے ہیں کہ کس طرح دنیا کی مشہور ہستیوں نے آفشور ہیونس کئی ملین ڈالر کا ٹیکس بچایا اور منی لانڈرگ کی۔ اس کے لئے ان لوگوں نے بیرون ملک شیڈو کمپنیاں، ٹرسٹ اور کارپوریشن بنائے۔ لوگوں نے یہاں پیسہ لگایا کیونکہ یہاں سرمایہ کاری کرنے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی جاتی۔ ان دستاویزات میں خاص طور پر پاناما، برطانوی ورجن آئی لینڈ اور بہاماس میں چھپائے گئے اثاثوں کی معلومات ہے۔ تنہا پاناما میں ہی قریب 3.50لاکھ سے زیادہ خفیہ بین الاقوامی بزنس کمپنیاں ہیں۔
کیا کہا موسیک فونسیکا نے اپنے دفاع میں
پاناما کی لاء فرم موسیک فونسیکا نے کہا کہ اس کے کئی امیر گاہکوں کے بیرون ملک میں واقع کام کاج کی معلومات دیتے ہوئے پاناما پیپرس کا انکشاف کرنا ایک جرم ہے اور یہ پاناما پر ایک حملہ ہے۔ موسیک فونسیکا کے بانیوں میں شامل ریمن فونسیکا نے کہا کہ یہ ایک جرم، سنگین جرم ہے۔ انہوں نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاناما پر ایک حملہ ہے کیونکہ کچھ ممالک کو یہ بات راس نہیں آتی کہ ہم کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں اتنا سخت مقابلہ پیش کر رہے ہیں۔
کتنا ڈیٹا ہوا ہے لیک
ایک ذریعے کا خیال یہ ہے کہ یہ ڈیٹا اتنا ہے جتنا آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہے۔ ایسا کہا جا رہا ہے کہ موسیکا فونسیکا کے انٹرنل ڈیٹا بیس سے 11.5 ملین دستاویزات اور2.6 ٹیراباٹس کی اطلاعات لی گئی ہے۔ یہ ویکی لیکس کے جولین اسانج اور سی آئی اے کے سابق ایجنٹ ایڈورڈ اسنوڈن کے جاری کئے گئے ڈیٹا سے کئی گنا زیادہ ہے۔
کس نے دیا استعفی
پناما پیپرز میں آئس لینڈ کے وزیر اعظم کا نام سامنے آنے کے بعد حکمراں اتحاد نے وزیر زراعت سگردرانگی جوہانس کو نیا وزیر اعظم بنایا اور قبل از وقت انتخابات کو ممکن بنانے کا اعلان کیا۔ جہاں یک طرف پناما لیکس کا پہلا شکار بننے والے آئس لینڈ کے وزیر اعظم گن لاگسن مستعفی ہونے کے بعد گھر جا چکے ہیں وہیں دوسری جانب نئے وزیر اعظم سگردر جوہانسن نے موسم خزاں تک قبل از وقت انتخابات کا اشارہ بھی دے دیا ہے
واضح رہے کہ پناما لیکس کے بعدآئس لینڈ میں ہزاروں افراد نے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرکے وزیر اعظم سے استعفی کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کے استعفی سے بعد مظاہرہ ختم ہوا تو شاہراہوں کا صفائی ستھرائی کا کام جاری ہے۔ پناما پیپرز کے مطابق آئس لینڈ کے مستعفی وزیر اعظم گن لاگسن نے 2009 میں اپنے 50 فیصد شیئرز علامتی طور پر ایک ڈالر میں فروخت کر دیئے تھے لیکن جب وہ اپریل 2009 میں رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے تو انھوں نے اپنے بیرون ملک اثاثوں کو ظاہر نہیں کیا تھا۔ دوسری جانب وزیر اعظم کی اہلیہ ایک انتہائی کاروباری شخص کی صاحبزادی ہیں، انھیں وراثت میں بہت کچھ ملا ہے،ان کی کمپنی کا نام بھی پناما پیپرز میں ہے۔