الوقت : سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے نئے ایرانی سال کے پہلے دن ملک کے اعلی کمانڈروں سے پہلی ملاقات میں کہا کہ برسوں سے ہم نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی فرضی جنگ سے مقابلے کے لئے اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔
انھوں نے انقلاب اسلامی کی مستحکم فطرت اور مقابلے کے لئے دشمنوں کی کوششوں پر اس کے اثرات کیا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بحرانوں کا اسلامی انقلاب پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہم نے سخت اور پیچیدہ حالات کا تجربہ کیا ہے اور عوام کی اسی انقلابی روح کی وجہ سے ہم سخت حالات سے باہر نکلنے میں کامیاب رہے۔ بریگیڈئر جنرل محمدعلی جعفری نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی کے نئے تاریخی دور میں دشمنوں کے اثر و رسوخ سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، کہا کہ امریکا متعدد ممالک میں مختلف بہانوں سے اپنا اثر و رسوخ پیدا کرنے کی کوشش میں ہے اور اس نے اس کامیاب حکمت عملی کو ہمارے بارے میں بھی جاری رکھا ہے۔
میجر جنرل محمد علی جعفری نے کہا کہ گرچہ اسلامی انقلاب سے مقابل کے لئے امریکا کی روش تبدیل ہو گئی ہے لیکن ملک کی فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ان روشوں پر نظر رکھے ہے اور گزشتہ کی طرح بر وقت ان کو ناکام کرنے کی کوشش کرے گی۔
سپاہ کے کمانڈر نے ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں امریکی حکام کے حالیہ بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی فرضی جنگ سے مقابلے کے لئے برسوں خود کو آمادہ کیا ہے اور خود کو بہت زیادہ مضبوط کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سفارتی اور سیاسی آپشن سے پہلے خود کو فوجی آپشن کےلئے آمادہ کر رکھا ہے۔
محمد علی جعفری کا کہنا تھا کہ ہم جنگ کا خیر مقدم نہیں کرتے لیکن اگر فوجی آپشن کا وقت آگیا تو آٹھ سالہ دفاع مقدس کے زمانے کی طرح ایک موقع کی حیثیت سے دیکھیں گے اور امریکا گزشتہ کی طرح کوئی بیوقوفی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے ایک بار تاکید کرتے ہوئے کہا کہ میزائیل توانائی میں اضافے کا سلسلہ جاری رہے گا، کہا کہ ہمارے میزائل زیادہ ہونے سے پہلے سٹیک اور تباہ کن ہوں گے اور امریکا کی دفاعی پوزیشن، اس کے خوف و ہراس کی داستان سنا رہی ہے۔