الوقت - ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی برادری سے "اس کی دہشت گردی، میری دہشت گردی نہیں ہے" جیسے تفریق آمیز خیالات کو ترک کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے ایٹمی سلامیتی سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کا نام لئے بغیر اشارتا کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردانہ حرکتوں کو انجام دینے والی تنظیموں کے تئیں وہ الگ نظریہ رکھتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے حوالے سے کہا کہ ہ ایٹمی ہتھیاروں کی تاجائز تجارت کرنے والوں اور دہشت گردوں کو سرکار میں بیٹھے لوگوں کی شہ ملی ہوئی ہے جس سے ایٹمی سلامتی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے درمیان مطلوبہ تعاون نہ ہونے پر فکرمندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اپنے ناپاک منصوبوں کو انجام دینے کے لئے جدید ترین تکنیک استعمال کر رہے ہیں جبکہ اس سے نمٹنے کے ہمارے طریقہ کار اب بھی دقیانوسی ہیں۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نے بعض ملکوں کی سرکار میں شامل لوگوں کے ایٹمی اسمگلروں اور دہشت گردوں کے ساتھ ملوث ہونے کی بات بھی اجاگر کی۔ انہوں نے واشنگٹن میں شروع ہونے والے ایٹمی سلامتی سربراہ کانفرنس میں شرکت کر رہے مختلف ممالک کے سربراہان مملکت سے لئے جمعرات کی شب وہائٹ ہاوس میں دیئے گئے عشائیہ کے دوران تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی پہنچ دنیا کے متعدد حصوں تک ہے جبکہ اس سے نمٹنے کے لنئے مختلف ملکوں کے درمیان تعاون ہونا چاہئے۔ اسی وجہ سے دہشت گردی اب ایک عالمی مسئلہ بن گئی ہے۔