الوقت - ہندوستان میں بریلوی مسلک کے مرکز اور بریلوی مسلک میں خاص مقام رکھنے والی درگاہ اعلی حضرت نے سنی اور صوفی مسجدوں میں وہابيوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کرنے کا فتوی جاری کیا ہے۔
درگاہ اعلی حضرت کی جانب سے جاری ہونے والے فتوی میں وہابيو کو انتہا پسند اور تشدد پھیلانے والا بتایا گیا ہے وہی سنی بریلوی مسلمان کو امن پسند قرار دیا گیا ہے۔
فتوے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی وہابی بریلوی مسجد میں آتا ہے تو اس سے جانے کے لئے کہا جائے یا پولیس کو بلا کے وہابی کو مسجد سے نکلوا دیا جائے۔
فتوی جاری کرنے والے مفتی محمد سلیم نوری نے انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہابی اور بریلوی روايتوں اور دیگر مذہبی امور میں زمین آسمان کا فرق ہے گر ایک ہی مسجد میں دونوں مسلک کے افراد آتے جاتے ہیں تو اس سے باہمی کشیدگی بڑھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاكستان جوکہ بریلوی اكثريت والا ملک ہے وہاں بھی وہابی اپنے عمل اور فتووں کو کو بریلویوں پہ مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور جب کوئی ان کی مخالفت کرتا ہے تو ایسے افراد مسجدوں تک کو نشانہ بناتے ہے۔