الوقت - بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
یہ حکم بنگلادیش کی ایک عدالت کی جانب سے اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعظم کو مظاہروں کے دوران بم دھماکوں کے الزام میں گرفتار کرنے کے لئے جاری کیا گیا۔
سابق وزیر اعظم پر گزشتہ سال بس میں دھماکہ کرنے کا الزام ہے جس میں 2 افراد ہلاک اور دسیوں زخمی ہوئے تھے۔ خالدہ ضیا کے وکیل نے بتایا کہ بی ایں پی کی رہنما خالدہ ضیا سمیت پارٹی کے ديکر رہنماؤں کے خلاف مظاہروں کے دوران پیٹرول بموں سے حملوں کا ذمہ دار قرار دیا کیا تاہم ہم سابق وزیر اعظم کو مقدمے کا مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔
بی این پی کے ترجمان نے نامہ نگارو سے گفتگو کرتے ہوئے ان تمام الزامات کو مستر کیا اور کہا کہ یہ پہلی بار نہيں ہے جب خالدہ ضیاء کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد خالدہ ضیا سے سیاسی انتقام لے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سابق وزیر اعظم کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔
ڈھاکہ میٹروپولیٹن سیشن عدالت کے جج نے 10 جنوری 2015 کو پولیس کی جانب سے پیش کی گئی جارج شیٹ کو منظور کرتے سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ہونے والے مظاہروں میں 120 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اپوزیشن کارکنوں نے بسوں اور ٹرکوں پر پیٹرول بموں سے حملے کئے تھے۔