الوقت - امریکا میں صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار بننے کے دعویداروں ڈونالڈ ٹرمپ اور ٹیڈ کروز نے برسلز میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کے بعد مسلمان پڑوسیوں پر نگرانی بڑھائے جانے کی وکالت کی ہے۔
برسلز میں ہوئے حملے میں 34 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دونوں ریپبلکن رہنماؤں کے ان بیانات کی ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر تھنک ٹینکوں نے مذمت کی ہے اور انہیں ایک انتہائی خطرناک بیان قرار دیا ہے۔
اپنے متنازعہ بیانات کے لئے سرخیوں میں رہے ٹرمپ کے سر میں سر ملاتے ہوئے کروز نے کہا کہ ہمیں ان ممالک سے پناہ گزینوں کی آمد فوری روکنے کی ضرورت ہے جہاں القاعدہ یا داعش وسیع پیمانے پر موجود ہے۔ ہمیں مسلم ہمسایوں کے انتہا پسند بننے سے پہلے ان پر نظر رکھنے اور ان کی حفاظت کے لئے قانون نافذ کرنے والے کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔
45 سالہ کروز نے کہا کہ یہ ایسا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ بقول ان کے یہ انتہا پسند اسلامی دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے۔ داعش نے یورپ اور امریکہ کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے۔
اس سے پہلے ٹرمپ نے سی این این کو دیے ایک انٹرویو میں مسلمانوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کئے جانے کے اپنے پہلے کے بیان کو دہرایا۔ 69 سالہ ٹرمپ نے کہا کہ ہمارا ایک حقیقی مسئلہ یہ ہے کہ لوگوں کو اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ ہماری حکومت اس قابل نہیں ہے، یہ ایک ایسی حکومت ہے جسے یہ سمجھ نہیں آتا کہ کیا ہو رہا ہے۔
اس متنازعہ بیان پر ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی نے کہا کہ ٹرمپ کے بیان اس بات کی علامت ہیں کہ وہ وہ صدر بننے کے لائق نہیں ہیں۔ ڈي این سی کے صدر ڈیبی واسرمین شلتج نے کروز کے بیانات کو موقع پرست اور غیر سیاسی قرار دیا ہے۔
وہیں صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار بننے کی دعویدار ہلیری کلنٹن نے کہا کہ وہ دہشت گرد گروہ داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو شکست دینے میں تبھی کامیابی حاصل ہوگی جب ان ممالک سے اتحاد کیا جائے جو بنیادی طور پر مسلمان ہیں۔