الوقت - ایران کی غیر ملکی تعلقات کی اسٹراٹیجک کونسل کے سربراہ نے دمشق میں شام کے صدر بشار اسد اور وزیر خارجہ ولید المعلم سے ملاقات کرکے دہشت گردی سے جنگ کی تازہ صورتحال اور شام کے امن مذاکرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر کمال خررازی اور بشار اسد کی ملاقات میں شام کی تازہ صورتحال اور جنیوا امن مذاکرات کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ شام کے مستقبل کے بارے میں فیصلے کا حق صرف اس ملک کے عوام کو حاصل ہے اور بیرونی طاقتوں کو اس بارے میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے۔
ڈاکٹر خررازی نے کہا کہ شام کے داخلی امور میں کسی بھی بیرونی طاقت کو مداخلت کا حق نہیں ہے کیونکہ اس ملک میں عوام کی منتخب اور قانونی حکومت بر سر اقتدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنیوا مذاکرات میں کئے جانے والے فیصلوں میں شامی عوام اور اس ملک کی قانونی حکومت کے تمام حقوق کو پیش نظر رکھا جانا چاہئے۔
اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے ایران کو اپنے ملک کا سب سے اہم حامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے تعاون اور مشاورت کے نتیجے میں ہی دہشت گرد اور ان کے حامی، پسپائی اختیار کرنے اور مذاکرات کی میز پر آنے کو مجبور ہوئے ہیں۔
ایران کی غیر ملکی تعلقات کی اسٹرٹیجک کونسل کے سربراہ نے اس سے پہلے سنیچر کو شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں ڈاکٹر خررازی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، شام کی حکومت اور عوام کے شانے سے شانہ ملاکر کھڑی ہے اور مستقبل میں بھی کھڑی رہے گی۔ انہوں نے صدر بشار اسد کی حکومت کی سرنگونی کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کے محاذ نے دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی اس سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔
اس ملاقات میں شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کامیابی میں ایران کے مشیروں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے عوام اور حکومت کی 5 سالہ مزاحمت اور ایران کے تعاون کی وجہ سے دہشت گرد اور ان کے حامی مذاکرات پر مجبور ہوئے ہیں۔
ایران کی غیر ملکی تعلقات کی اسٹرٹیجک کونسل کے سربراہ ڈاکٹر کمال خررازي جمعے کی رات شام کے دارالحکومت دمشق پہنچے تھے۔