الوقت - بنگلہ دیش کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر سے ہیکروں نے 10 کروڑ ڈالر اڑا لئے۔ اس واقعہ کے بعد 64 سالہ گورنر عطا الرحمن نے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سے ملاقات کے بعد استعفی دے دیا۔
بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے گورنر عطا الرحمن سے استعفی لے لیا گیا۔ بینک کے اکاؤنٹ سے 101 ملین ڈالر کی چوری ہوئی تھی۔ اسے دنیا کی سب سے بڑی بینک چوری بتایا جا رہا ہے۔ رحمان نے منگل کو وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اپنا استعفی دے دیا۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے حکومت نے تین رکنی اعلی اختیار حاصل کمیٹی قائم کی ہے۔ وزیر اعظم کے میڈیا انچارج احسان الکریم نے بتایا کہ رحمان نے شیخ حسینہ سے ملاقات کر کے انہیں استعفی دے دیا۔ وہ گزشتہ سات برسوں سے بنگلہ دیش بینک کے سربراہ تھے۔
وزیر خزانہ نے پیر کو ان سے استعفی دینے کے لئے کہا تھا۔ سابق خزانہ سکریٹری فضل کبیر کو نیا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ وہ اگلے ہفتے سے ذمہ داری سنبھالےگے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کمیٹی کا صدر بنگلہ دیش بینک کے سابق گورنر فراش الدین کو بنایا گیا ہے۔ اس تحقیقاتی کمیٹی کو سیکورٹی غلطی کے لئے احتساب طے کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش بینک کا فیڈرل ریزرو بینک آف نیویارک میں اکاونٹ ہے۔ ہیکروں نے چار فروری کو اس اکاؤنٹ سے 101 ملین ڈالر چرا لئے۔ چوری کی رقم میں سے 81 ملین فلپائن اور 20 ملین ڈالر کو سری لنکا میں جوا کھیلنے میں استعمال کیا گیا ۔ اس میں چین نژاد فلپائن شہری کا ہاتھ ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔