الوقت - افغانستان کی سرحد سے لگے پاکستان کے پشاور میں سرکاری ملازمین کو لے جاری بس میں ہونے والے بم دھماکے میں 15 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہو گئے۔ بس میں پشاور سکریٹریٹ کے ملازمین سوار تھے
یہ دھماکہ دارالحکومت اسلام آباد سے 150 کیلو میٹر دور واقع سنہری مسجد کے سامنے نوٹیا علاقے میں پیش آیا۔ سیکورٹی اہلکاروں کے مطابق، بس معمول کے مطابق اپنے مقرر وقت پر مردان سے سرکاری ملازمین کو لے کر پشاور جار رہی تھی کہ نوٹیا علاقے کے پاس اس میں دھماکہ ہو گیا۔ سیکورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ بس میں چھ کیلوگرام دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان نے اس دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دس دن پہلے بھی چار سدہ تحصیل کے شب قدر علاقے میں بھی ایک دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں 17 افراد جاں بحق اور 30 افراد زخمی ہوئے تھے۔
جنوری 2016 میں بھی باچا خان یونیورسٹی پر بھی دہشت گردانہ حملہ ہواتھا جس میں 21 افراد جاں بحق اور 60 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ طالبان گروپ فضل اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔