موصولہ رپورٹ کے مطابق، روس کے صدر نے کہا کہ شام میں فوج بھینے کا جو مقصد تھا اسے کافی حد تک حاصل کر لیا گیا ہے۔ پوتین نے کریملن ہاوس میں وزیر دفاع اور وزیر خارجہ سے کہا کہ روسی فوج نے شام میں اپنے مقاصد حاصل کرلیے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے شام میں امن معاہدہ کروانے کے لیے روسی سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کا حکم بھی دیا۔
روسی قیادت کا کہنا ہے کہ روسی فوج طرطوس اور لاذقیہ صوبے میں حمیمم کے ایئر بیس پر قیام کرے گی۔ کریملن ہاوس کے ترجمان دیمیتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ پوتین نے شام کے صدر بشار الاسد کو فون کر کے روسی فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔ روسی صدر نے پانچ ماہ قبل شام کی حکومت کی درخواست پر دہشت گردوں کے خلاف ہوائی حملے شروع کئے تھے۔
پوتین کا کہنا تھا کہ ہماری فوج کے مؤثر اقدامات امن عمل کے آغاز کی وجہ بنے ہیں۔ دوسری جانب اطلاع ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے پوتین سے ٹیلیفونی گفتگو کی ہے اور امریکی حکام کے مطابق دونوں رہنماؤں نے جنگ بندی کو آگے بڑھانے کے اقدامات پر گفتگو کی۔