الوقت-سی این این چینل نے جمعرات کوسکیورٹی اور انٹلجنس امور کے ماہر بائر سے یہ پوچھا کہ ایران نے حالیہ مشقوں میں جن میزائیلوں کا تجربہ کیا ہے اور جن کی رینج دو ہزار کلومیٹر ہے کس حدتک پیشرفتہ اور پری سائيس ہیں تو اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ میزائل نہایت ٹھیک ٹھیک نشانہ لگاتے ہیں اور نہ صرف پیشرفتہ اور پری سائس ہیں بلکہ ایران نے انہیں پہاڑوں کے درمیان رکھنے میں بڑی مہارت کا ثبوت دیا ہے کیونکہ ان تک اسرائيل کو رسائي حاصل نہیں ہے۔ انٹلجنس اور سکیورٹی کے امور کے اس مبصر نے کہا کہ ایرانیوں نے بڑی ذہانت کا ثبوت دیا ہے اور انہوں نے گذشتہ بارہ مہینوں میں میزائل ٹکنالوجی میں کافی ترقی کی ہے۔ بائر نے کہا کہ یہ باتیں کی جارہی ہیں کہ ایک دن ان میزائلوں کو ایٹمی وارہیڈ سے لیس کردیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک خیال ہے کیونکہ ایران کے پاس اسطرح کی ٹکنالوجی نہیں ہے۔
سی این این نے رپورٹ دی ہے کہ امریکی حکام یہ کہتے ہیں کہ ایران کا بیلسٹیک میزائلوں کا تجربہ کرنا ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ سی این این نے اقتدار ولایت میں داغے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی ہے۔ سپاہ نیوز کے حوالے سے ارنا نے رپورٹ دی ہے کہ سپاہ کی ایرو اسپیس فوج کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقتدار ولایت فوجی مشقوں کے اھداف کےبارے میں کہا ہے کہ ان میزائلی مشقون کا ھدف پورے ملک میں میزائل یونٹوں کی آمادگي برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار ولایت فوجی مشقوں کے آخری مرحلے میں لانگ رینج میزائل قدر سےالبرز کے مشرقی پہاڑوں سے مکران کے ساحلوں پر ھدف کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ ھدف ایک ہزار چار سو کلومیٹر کی دوری پر تھے۔
ادھر سپاہ پاسداران کے نائب سربراہ حسین سلامی نے اس سلسلےمیں کہا ہے کہ ان مشقوں کا بنیادی ھدف دفاع اور انسدادی طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے اور یہ میزائل اسلامی سرزمینوں کی حفاظت کے لئے ہیں اور اسلامی ا نقلا ب کے دوستوں کے لئے حمایت اقتدار اور چین سکون کا پیغام دیتے ہیں۔