الوقت- یورپی یونین کی خارجہ سیاست کی سربراہ نے کہا ہے کہ ان کا سیاسی اور اقتصادی بلاک مشرق وسطی میں ایک کرد ملک کی تشکیل کے خلاف ہے،انہوں نے ترکی اور روس کے درمیان جنگ سے خبردار کیا ہے
ڈیلی صباح نےیورپی یونین کی ویب سائیٹ کے حوالے سے لکھا ہے فیڈریکا موگرینی نے منگل کو ہونے والے اجلاس میں کہا ہے کہ یورپی یونین میں ترکی،عراق اور شام کے کردوں کے حوالے سے کوئی علیحدہ ایجنڈہ نہیں ہے۔
موگرینی نے ترکی میں ہونے والے حالیہ خود کش دھماکوں کی بھی مذمت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ دہشتگردی کے ہر اقدام کی مذمت کرتے ہیں اور یورپی یونین پی کے کے کو ایک دہشتگرد تنظیم سمجھتی ہے۔موگرینی نے کردوں کے مسئلے کو حل کرنے پر تاکید کی جسطرح ترکی کی حکومت نے پہلے اس کام کا آغازکیا تھا لیکن بعد میں اسے ترک کردیا
موگرینی نے اس بات پر تاکید کی کہ ترکی میں کردوں کے حقوق کا خیال رکھا جائے . موگرینی کا کہنا ہے کہ ہمیں سرد جنگ کا ڈر نہیں ہےلیکن مختلف ملکوں کے درمیان باقاعدہ جنگ کا خطرہ ہے۔یہ جنگ امریکہ اور روس کے درمیان نہیں ہوگی بلکہ روس اور ترکی کے درمیان جنگ کا خطرہ ہے۔موگرینی کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے عنوان سے ہماری ذمہ داری کہ اس کشیدگی کو کم کریں۔یاد رہے ترکی اور روس کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی تھی جب ترکی نے روس کے طیارے کو مارگرایا تھا