~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق بحرینی عوام نے ملک کے مختلف علاقوں میں پرامن مظاہرے کر کے آزادی، جمہوریت اور سیاسی اصلاحات کا اپنا مطالبہ پھر دوہرایا۔ مظاہرین نے آل خلیفہ حکومت کی جیلوں میں بند سیاسی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی بھی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین، اپنے ہاتھوں میں ملک کا پرچم اور جیلوں میں قید سیاسی رہنماؤں کی تصویریں اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آل خلیفہ حکومت کی برطرفی اور ملک میں ایک جمہوری حکومت کے قیام تک ان کی تحریک اور پرامن مظاہرے جاری رہیں گے۔ اس موقع پر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں اور سعودی فوجیوں نے مظاہرین پر طاقت کا بے دریغ استعمال کیا۔ خبروں میں کہا گیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے کارندوں نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین بری طرح زخمی ہو گئے۔ ہسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ واضح رہے کہ بحرین میں چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے پرامن انقلابی تحریک جاری ہے جس کے دوران اب تک سیکڑوں بحرینی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دوران بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو بھی گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ آل خلیفہ حکومت نے انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے سرگرم کارکنوں اور سماجی و ثقافتی شخصیات اور ڈاکٹروں کو بھی پرامن مظاہروں میں شرکت کرنے کی بناء پر جیلوں میں بند کر دیا ہے۔