~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا پر منگل کی رات اور بدھ کو دو پہر سے پہلے سعودی جنگی طیاروں نے کئی بار پر حملہ کیا۔ سعودی حکومت کے بدھ کے فضائی حملوں میں صنعا میں درجنوں عام شہری شہید ہو گئے۔ سعودی جنگی طیاروں کے تازہ حملوں میں ایک اسکول اور بہت سے رہائشی مکانات منہدم ہو گئے۔ یمنی ذرائع کے مطابق سعودی جنگی طیاروں نے یمن کے صوبہ مآرب کے جبل ہیلان اور المخدرہ نامی علاقوں پر بھی بمباری کی۔
یمنی افواج کے جوابی حملوں میں سعودی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا اور سعودی عرب کا ایک سرحدی شہر الربوعہ مکمل طور پر یمن کے کنٹرول میں آگیا۔ یمن سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ منگل کی رات اور بدھ کو سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے فضائی حملوں میں بہت سے بے گناہ یمنی شہری خاک و خون میں غلطاں ہو گئے۔
ادھر یمنی افواج کے جوابی حملوں میں بھاری نقصان اٹھانے کے بعد بدنام زمانہ امریکی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر نے سعودی اتحاد کے العمری فوجی مرکز سے اپنے افراد کو باہر نکالنے کا اعلان کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بلیک واٹر کے اس اعلان کے بعد متحدہ عرب امارات کے فوجیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ قابل ذکر ہے کہ بلیک واٹر کے کرائے کے فوجیوں کو یمن میں متحدہ عرب امارات کی فوج ہی لے کر آئی ہے۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار دستوں کی مشترکہ ہائی کمان نے اعلان کیا ہے کہ العمری میں سعودی اتحاد کے فوجی مرکز پر یمنی افواج کے تازہ حملے میں بلیک واٹر کے سات فوجی ہلاک اور چالیس کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ کی پولیٹیکل کونسل کے سربراہ صالح الصماد نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ یمن پر سعودی جارحیت کی کمان امریکا کے پاس ہے۔