~~الوقت نےیمنی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اتوار کو صوبہ تعز کے شہر ذباب پر سعودی جنگی طیاروں کی بمباری میں چھے عام شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ شہید ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں ۔ اسی طرح صرواح نامی علاقے میں سعودی بمباری میں بہت سے رہائشی مکانات تباہ ہو گئے ۔
دوسری طرف یمنی افواج کے جوابی حملوں میں متعدد سعودی فوجیوں کے ہلاک ہونے اور اسلحے نیز گولے بارود کے کئی گوداموں کے تباہ ہوجانے کی خبر ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمن کی فوج اورعوامی رضاکاروں نے دارالحکومت صنعا کے مضافات میں واقع المدفون اور الملح نامی علاقوں کو سعودی حکومت کے حمایت یافتہ دہشست گردوں سے مکمل طور پرآزاد کرا لیا ہے۔
اسی طرح الجوف میں یمنی افواج کے ایک حملے میں کئی سعودی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ یمنی فوج نے اسی طرح سعودی عرب کے سرحدی علاقے العسیر پر شدید گولہ باری کی ہے جس میں متعدد سعودی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں ۔ یمنی افواج نے نجران اور ظہران میں بھی سعودی فوجی مراکز پر حملے کئے ہیں۔ سعودی حکومت نے ان حملوں میں اپنے دو فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
سعودی حکومت کی نیشنل گارڈ فورس کے ترجمان محمد العمری نے اعلان کیا ہے کہ نجران میں فوجی مرکز پر یمن کے حملے میں سعودی فوج کا کمپنی کمانڈر خالد بن محمد مارا گیا۔ سعودی نیشنل گارڈ کے ترجمان کے مطابق ایک اور سعودی فوجی ظہران پر گولہ باری میں ہلاک ہوا ہے ۔
یاد رہے کہ سنیچر کو صوبہ مارب کی ماس فوجی چھاؤنی پر یمن کے میزائلی حملے میں سعودی اتحاد کے سو فوجی ہلاک اور ڈیڑھ سو زخمی ہوگئے تھے جن میں دس فوجی افسران بھی شامل تھے ۔ ہلاک ہونے والے فوجی افسران میں سے تین کا تعلق متحدہ عرب امارات ، دو کا سعوی عرب اور پانچ کا دیگر ملکوں سے بتایا گیا ہے- اس حملے میں سعودی اتحاد کی تیس بکتر بند گاڑیاں ، اسلحے سے بھرے چھے ٹرک اور متعدد توپیں تباہ ہوگئی تھیں ۔