~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی پارلیمانی جماعتوں کے درمیان اختلافات میں شدت پیدا ہونے کے بعد صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو پارلیمنٹ کو تحلیل کرنا پڑ سکتا ہے۔ صیہونی حکومت کی لیبر پارٹی کے سربراہ اسحاق ہرزوگ نے پارلیمنٹ کی تحلیل اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ صیہونی حکومت کے سابق وزیر خارجہ اور دائیں بازو کی جماعت "اسرائیل بیتنا" کے سربراہ اویگڈور لیبرمین نے بھی حال ہی میں اس بات کا اعلان کرتے ہوئے، کہ نیتن یاہو کی کابینہ سیکورٹی کے اعتبار سے ناکام ہوچکی ہے ، پارلیمنٹ کی تحلیل اور پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔
قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ ایسی حالت میں کیا جا رہا ہے کہ صیہونی حکومت نے مارچ سنہ دو ہزار پندرہ میں پارلیمانی انتخابات منعقد کئے تھے اور اب ایک سال سے بھی کم عرصے کے دوران پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے مطالبے سے صیہونی حکام کے درمیان شدید اختلافات کی نشاندہی ہوتی ہے۔
بنیامین نیتن یاہو ، کہ جو سنہ دو ہزار نو سے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالے ہوئے ہیں، اب تک تین بار پارلیمنٹ کو تحلیل کر چکے ہیں ۔ یہ صورتحال یقینا صیہونی حکومت کے لئے زیادہ اخراجات کی حامل ہے اور بین الاقوامی سطح پر مشکلات کی شکار یہ حکومت اس صورتحال کی وجہ سے اندرونی طور پر بھی کمزور ہو چکی ہے۔