~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں جو شہید آیت اللہ باقرنمر کا آبائی وطن بھی ہے لوگوں کی جانب سے آل سعود کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف مظاہرے جاری ہیں ۔ بحرین کےعلاقے جزیرہ سترہ اور دیگر شہروں میں بھی آیت اللہ باقرنمر کی شہادت کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں ۔
مظاہروں کے دوران سعودی اور بحرینی شہریوں نے آل سعود اور آل خلیفہ کے مظالم کی مذمت کی - سعودی عرب کےمشرقی علاقوں اور بحرین کے تقریبا سبھی علاقوں میں آیت اللہ نمر کی شہادت کے خلاف پچھلے ایک ہفتے سے مظاہرے جاری ہیں- پاکستان کے بھی مختلف شہروں سے اطلاعات ہیں کہ پاکستانی شہریوں نے جن میں مختلف مکاتب فکر کے لوگ شریک تھے نماز جمعہ کے بعد مظاہرے کر کے آل سعود کے مجرمانہ اور ظالمانہ اقدامات کی مذمت کی ۔
بھارت کی سیاسی جماعت مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بھی سعودی حکومت کے ہاتھوں آیت اللہ باقرنمر کا سر قلم کر دیئے جانے کے بہیمانہ اقدام کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ باقرنمر ایک حریت پسند عالم دین تھے جو حق اور انصاف کی بات کرتے تھے - ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ آیت اللہ باقرنمر کی شہادت کو شیعہ و سنی کا مسئلہ بناکر پیش نہ کیا جائے کیونکہ وہ سب کے حقوق کی بات کرتے تھے۔