الوقت كي رپورٹ كے مطابق كے مطابق وزيراعلي سندھ سيد قائم علي شاہ نے اسلام آباد سے كراچي پہنچنے پر آئي جي سندھ كے ہمراہ صفورا گوٹھ كا دورہ كيا تاہم بعدازاں انہيں عہدے سے ہٹا ديا گيا ۔ تاہم بعض اطلاعات كے مطابق آئي جي كو ہٹانے كا فيصلہ واپس لے ليا گيا۔
سندھ كے وزير اعلي سيد قائم علي شاہ نے آئي جي سندھ غلام حيدر جمالي كو آج ايسے ميں ان كےعہدے سے ہٹا ديا كہ جب آج كےواقعہ كے بعد پاكستان كي سياسي جماعتوں من جملہ عوامي نيشنل پارٹي كے صوبہ سندھ كے صدر شاہي سيد، تحريك انصاف كے نائب صدر شاہ محمود قريشي اور متحدہ قومي مومنٹ كے قائد الطاف حسين نے كراچي ميں 44 افراد كے جاں بحق ہونے كے واقعہ ميں وزير اعلي سندھ سےمستعفي ہونے كا مطالبہ كيا۔ تاہم وزير اعلي سندھ نے صحافيوں سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ وہ مستعفي نہيں ہوں گے اس لئے كہ ملك ميں اس سے بھي بڑے بڑے واقعات ہوتے رہے ہيں۔
واضح رہے كہ آج كراچي ميں ہونے والے واقعہ كي جس ميں 44افراد جاں بحق اور 20 كے قريب زخمي ہوئے تھے طالبان نے قبول كي۔