الوقت کی رپورٹ کے مطابق برطانوی انتخابات میں اب تک سامنے آنے والے نتائج میں 650 نشستوں میں سے 643 کے نتائج سامنے آچکے ہیں جن میں کنزر ویٹو پارٹی 326 نشستوں پر کامیاب ہو چکی ہے جبکہ لیبر پارٹی کو 230 نشستیں ملی ہیں۔
گزشتہ پارلیمان میں کنزرویٹو پارٹی کی 306 نشستیں تھیں اور اس نے 57 نشستیں لینے والی لبرل ڈیمو کریٹ پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی جبکہ لیبر پارٹی کی پارلیمان میں 258 نشستیں تھیں۔
فتح کے بعد کیمرون بکنگھم پیلس گئے جہاں انہوں نےملکہ برطانیہ الیزیبتھ دوئم سے ملاقات کی۔
ڈان نیوز کے مطابق انتخابات میں 5 کروڑ افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ٹرن آؤٹ 65فیصد رہا۔ادھر لیبر پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ایڈ ملی بینڈ نےانتخابی نتائج کواپنی جماعت کے لیے مایوس کن قراردے دیا۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے سابق گورنر اور برطانوی دارالعوم کے سابق رکن اور تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور کے بیٹے انس سرور کو برطانوی انتخابات میں شکست ہو گئی ہے۔
برطانوی انتخابات میں 60 پاکستانیوں نے قسمت آزمائی، جن میں سے 6 پاکستانی نژاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں حکومت بنانے کے لئے کسی بھی سیاسی جماعت کو 326 ارکان کی حمایت حاصل کرنا لازمی ہے۔
برطانیہ میں عام انتخابات کے لئے 650 نشستوں میں سے انگلینڈ کی 533 اور اسکاٹ لینڈ کی 59 نشستیں ہیں جبکہ ویلز کے لیے 40 اور شمالی آئرلینڈ کے لیے 18 نشستیں مختص ہیں۔