الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان خلیل اللہ قاضی نے آج ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نےبھارت کو بارہا یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ وہ پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ اس سلسلے میں پاکستان نے سیکرٹری خارجہ سطح کی حالیہ بات چیت سمیت کئی مواقع پر اپنے داخلی معاملات میں بھارت کی مداخلت کے ثبوت فراہم کئے ہیں۔
خلیل اللہ قاضی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن اور استحکام کی حمایت کی ہے۔ خطے میں امن وزیراعظم نواز شریف کا نصب العین ہے اور حکومت اس مقصد کے حصول کے لئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔ افغانستان کے حوالے سے وزارت خارجہ کے ترجمان کا بیان ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کا ایک وفد مختصر دورے پر کابل گیا ہے۔ اس وفد میں پاکستان کے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے روابط میں فروغ کے ساتھ ساتھ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی بازیابی کے حوالے سے بھی کوششیں کی جائیں گی۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کو طالبان نے اغوا کیا اور شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں آپریشن کے بعد اسے افغانستان منتقل کیا گیا ہے۔