الوقت کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے وقت مذکورہ آرٹ سینٹر میں حضرت محمد (ص) کے گستاخانہ خاکوں کی نمائش جاری تھی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اتوار کی شام 7 بجے پیش آیا جب ڈلاس کے شمال مشرقی علاقے گارلینڈ کے مضافات میں واقع کرٹس کل ویل سینٹر میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت جاری تھی۔
نمائش میں ڈنمارک کے سیاستدان گیرٹ ولڈرز اور اسلام مخالف مہم چلانے والے مقررین مدعو تھے۔
پولیس کے مطابق اتوار کو دو مسلح افراد آرٹ سینٹر کے سامنے اپنی گاڑی میں پہنچے اور پولیس کے ساتھ ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں دونوں مسلح افراد ہلاک ہوگئے۔مذکورہ نمائش امریکن فریڈم ڈیفنس انیش ایٹو (اے ایف ڈی آئی) کی صدر پامیلا گیلر کی جانب سے منعقد کی گئی۔ ان کی اس تنظیم کو "ہیٹ گروپ" (نفرت گروہ) کے نام سے جانا جاتا ہے جو پورے ملک میں اسلام مخالف اشتہاری مہم چلاتی ہے۔
واضح رہے کہ ایک مسلمان کے لیے کسی بھی طرح حضرت محمد (ص) کی عکاسی توہین رسالت کے زمرے میں آتی ہے۔
فرانس کے ایک مزاحیہ سیاسی رسالے چارلی ہیبڈو نے بھی 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد (ص) کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر حملہ بھی کیا گیا تھاجس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اور اب امریکا میں اس طرح کی نمائش کے انعقاد اور فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد کی ہلاکت نے دوبارہ سے اس معاملے کو ہوا دے دی ہے۔