الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدرتاکے ہیکو ناکاؤ اور ہندوستانی سیکریٹری خزانہ راجیو مہارشی سے ہونے والی ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان میں سلامتی کی صورتحال دہشت گردی کی عالمی لعنت کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے سبب 100 ارب ڈالرز کا اقتصادی نقصان ملک کو برداشت کرنا پڑا اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ دھشتگردی صرف پاکستان کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ یہ علاقائی چیلنج اور عالمی چیلنج اور لڑائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری پاکستان سے چاہتی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کا تعاقب کرے اور ان کی پناہ گاہوں کو تباہ کردے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلح افواج نے قوم اور حکومت کی مکمل حمایت کے ساتھ یہ آپریشن شروع کیا تھا اور قبائلی پٹی میں عسکریت پسندوں کے خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کرکے اس میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب آپ وزیرستان میں ان کی پناہ گاہوں پر حملے کرتے ہیں، جہاں کے پہاڑی مقامات انہیں سرحد پار پناہ لینے میں مدد دیتے ہیں تو ان کے ردّعمل سے بچنا ناممکن ہو جاتا ہے۔
ہر چند کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں شمالی وزیرستان اور خیبرایجنسی میں دھشتگردوں کے خلاف پاکستان کی فوج کی جانب سے آپریشن ضرب عضب اور خیبر ون اور ٹو جاری ہے لیکن اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ اس ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی دھشتگردوں کے خلاف اسی طرز پر آپریشن شروع کیا جائے تاکہ ملک سے دھشتگردی اور دھشتگردوں کا خاتمہ ہو پاکستان کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔