الوقت - صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اسرائیل کے میزائیلی دفاعی سسٹم کے مکمل ہونے پر فخر کر رہے ہیں لیکن اگر تاریخ پر نظر ڈالیں اور تجزیہ نگاروں کی باتوں پر توجہ دیں تو یہ سمجھ میں آتا ہے کہ یہ دفاعی سسٹم سیکڑوں میزائل کو روکنے میں ناتواں ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کا تاریخی بیان کہ اسرائیل مکڑی کے جالے سے بھی کمزور ہے، اب یہ بات پہلے سے زیادہ واضح ہوگئی ہے۔ صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان پر مسلط کردہ 33 روزہ جنگ کے بعد سید حسن نصراللہ نے تاریخی خطاب کیا تھا۔ یہ بات صیہونی حکومت کے حکام کے بیانات میں بلا واسطہ دکھائی دیتی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی حکومت اتوار کو نئے میزائل سسٹم کی رونمائی کے حوالے سے خوش نظر آ رہی تھی۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے اس میزائل سسٹم کو حزب اللہ کے میزائلوں کے مقابل میں مکمل محفوظ قرار دیا لیکن تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایک ساتھ سیکڑوں میزائل فائر کئے جائیں تو یہ دفاعی سسٹم اس کو روکنے میں بری طرح ناکام ہو جائے گا۔
اسرائیل کے ایک سیکورٹی مطالعہ مرکز آئی این ایس ایس (INSS) کا یہ خیال ہے کہ یہ نیا دفاعی سسٹم ایران کے ائیر ڈیفنس سسٹم کے لئے عظیم خدمات انجام دے سکتا ہے کہ لیکن سیکڑوں میزائلوں کے سیلاب کو روکنا اس کے بس کی بات نہیں ہے۔
ییفتاچ شاپیر نے یورشلم پوسٹسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا دفاعی سسٹم، ان خطروں سے مقابلہ کر سکتا ہے جن کو آئرن ڈوم ناکارہ نہیں بنا سکتا ہے لیکن سب چیز ہمیشہ سو فیصد نہيں ہے، ہر دفاعی سسٹم میں کچھ کمیاں ہوتی ہیں۔