الوقت - ترکی کے بہت کم ہی عوام آئین میں تبدیلی کی حمایت کر رہے ہیں۔
انڈیپینڈیٹ کی رپورٹ کے مطابق، ترکی میں آئین کی تبدیلی سے متعلق ریفرنڈم کے انعقاد کو صرف دو ہفتے ہی باقی ہیں، اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ترکی کے بہت کم ہی لوگ آئین کی تبدیلی کی حمایت کرتے ہیں۔
نئے سروے کے مطابق ترکی کے صرف 52 فیصد لوگ ہی صدر رجب طیب اردوغان کی مد نظر تبدیلی کی حمایت کرتے ہیں اور وہ آئین کی تبدیلی کی حمایت کرتے ہیں جبکہ گزشتہ مہینے آئین کی تبدیلی پر ہونے والے ریفرنڈم کی حمایت کرنے والوں کی تعداد 58 فیصد تھی۔
واضح رہے کہ ترکی میں آئین کی تبدیلی کے بارے میں ریفرنڈم 16 اپریل 2017 کو منعقد ہوگا۔ اگر ترک عوام نے ریفرنڈم میں آئین کی تبدیلی کے حق میں ووٹ دیئے تو اس ملک کا نظام پارلیمنٹ سے صدارتی نظام میں تبدیل ہو جائے گا اور ملک کا صدر وزیر اعظم کے بجائے ملک کے تمام امور کا ذمہ دار ہوگا۔