الوقت - جنیوا مذاکرات میں شامی حکومت کے وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنیوا -5 مذاکرات ایسي حالت میں اختتام پذیر ہوئی کہ شامی حکومت کے سوالات اور تجاویز کا فریق مقابل کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق بشار جعفری نے جمعے کو جنیوا مذاکرات کے پانچویں مرحلے کے اختتام پر کہا کہ یہ کوئی نیا اور تعجب خیز موضوع نہیں ہے کیونکہ فریق مقابل دہشت گردی سے جدوجہد اور سیاسی حل کی کوشش میں نہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے کہا کہ شام کی حکومت کے مسلح مخالف صرف یہ چاہتے ہیں کہ شام کی چابی ان کے حوالے کر دی جائے۔
شامی حکومت کے وفد کے سربراہ نے کہا کہ چونکہ شامی حکومت کے مخالفیں اپنے حامیوں کے ایجنٹ اور ان کے ہتھکنڈے ہیں، اسی لیے اس اجلاس میں انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ دہشت گردی کی حمایت کے علاوہ ان کو کوئی اور حکم موصول نہیں ہوا ہے۔
بشار جعفری نے کہا کہ شام کا مستقبل صرف شامی قوم ہی مقرر کر سکتی ہے نہ امریکہ اور کوئی دوسرا ملک ۔
واضح رہے کہ شام کے بحران کے حل کے لئے جنیوا مذاکرات کا پانچواں مرحلہ، جمعے کی رات نو دنوں کے مذاکرات کے بعد ختم ہو گیا۔ اس مرحلے میں شامی حکومت کا وفد، مسلح مخالفین کا وفد اور شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن دی مستورا شامل تھے۔