الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سیکورٹی اہلکاروں کی فائرنگ میں 3 عام شہری جاں بحق ہوگئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، سیکورٹی اہلکاروں کا دعوی ہے کہ جموں و کشمیر کے بڈگام میں ہوئے تصادم کے دوران مقامی افراد نے پر پتھراؤ کیا جس کی وجہ سے انہیں آپریشن کے دوران مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
سیکورٹی اہلکاروں کا دعوی ہے کہ ایک طرف مسلح افراد چیلنج دے رہے تھے تو دوسری طرف مقامی شہری سنگ باری کر مسلح افراد کو کوریج دے رہے تھے۔ سیکورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اسی چیلنج کی وجہ سے جھڑپیں طولانی ہوگئیں۔ سیکورٹی اہلکاروں نے جھڑپوں کے دوران ایک عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ 60 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں CRPF کے 43 اور جموں و کشمیر پولیس کے 20 جوان شامل ہیں۔
بڈگام کے چدورا علاقے میں صبح دو عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خبر موصول ہوئی تھی۔ اس کے بعد تلاشی مہم شروع ہوئی جس کے دوران دونوں طرف سے فائرنگ شروع ہوگئی۔ سیکورٹی اہلکاروں کا دعوی ہے کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کے پاس سے ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔ عسکریت پسندوں سے تصادم کے دوران ہی علاقے میں پر تشدد مظاہرے شروع ہو گئے۔ بے قابو ہجوم کو روکنے کے لئے پہلے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔ کشیدگی روکنے کے لئے پہلے پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی لیکن جب حالات پر کنٹرول نہیں ہوا تو پولیس کو فائرنگ کرنی پڑی جس میں تین افراد جاں بحق اور چار دیگر زخمی بھی ہوگئے۔