الوقت - لیبیا کے قریب بحیرہ روم میں ایک ریسکیو کشتی کو ربڑ کی دو ڈوبی ہوئی کشتی ملی ہیں جس کے بعد تقریبا 250 افراد کے ڈوبنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ہسپانوی ادارے پروایكٹوا اوپن آرمس کی ترجمان لارا لانوجا نے بتایا کہ ان کی کشتی گولفو اجورو کو لیبیائی سمندر سے تقریبا 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ربڑ کی کشتیوں کے پاس 5 لاشیں تیرتی ہوئی نظر آئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ اس کے علاوہ کوئی دوسری وضاحت ہو سکتی ہے کہ یہ کشتیاں تارکین وطن سے بھری ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی ہر کشتی میں تقریبا 120 سے 140 افراد سفر کر رہے ہوتے ہیں۔
لانوجا نے کہا کہ جو لاشیں ملی ہیں وہ افریقی لڑکوں کی ہیں جن کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہے۔
ریسکیو ٹیم میں شامل اٹلی کے کوسٹ گارڈ کے ایک ترجمان نے پانچ لاشوں کے برآمد ہونے کی تصدیق کی ہے۔ لاشوں کو پرو ایکٹیو گروپ کے جہاز گولفو اجرو پر رکھا گیا ہے اور یہ جہاز کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے یہیں تعینات رہے گا۔
یورپی یونین اور ترکی کے درمیان ایک معاہدے کے بعد یونان جانے والے راستے کو بند کرنے کے بعد بڑی تعداد میں تارکین وطن ابھی بحیرہ روم کے راستے اس طرف آتے ہیں۔ ایک بین الاقوامی تنظیم کے مطابق اس سال اب تک بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش میں 559 مہاجرین کی موت ہو چکی ہے جبکہ 2016 میں مجموعی طور پر 5000 تارکین وطن کو اسی کوشش میں اپنی جان گنوانی پڑی تھی۔