الوقت - شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو الگ الگ خط لکھ کر کہا ہے کہ دمشق اور شام کے دیگر علاقوں میں دہشت گردانہ حملوں کا مقصد، جنیوا مذاکرات کو متاثر کرنا اور آستانہ مذاکرات کو ناکام بنانا ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہمیں موصولہ اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ شام میں دہشت گردانہ حملوں میں ترکی، سعودی عرب اور قطر کی خفیہ ایجنسياں ملوث ہیں۔
ان دونوں مراسلوں میں شام کی وزارت خارجہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ دمشق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دمشق اور اس کے آس پاس دہشت گردوں کی جانب سے کئے جانے والے جرائم کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے۔
یاد رہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق اور اس ملک کے دیگر علاقوں میں حالیہ دنوں میں کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔
گزشتہ 11 مارچ کو دمشق کے مشہور و تاریخی قبرستان باب الصغير میں دو دہشت گردانہ بم دھماکوں میں 150 افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے تھے جبکہ گزشتہ 15 مارچ کو دمشق میں ہی عدلیہ کی ایک عمارت میں ہوئے بم دھماکے میں کم از کم 25 افراد جاں بحق اور دسیوں دیگر زخمی ہوئے تھے۔