الوقت - بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اپنے دورہ ہندوستان کے دوران کچھ اہم معاہدوں پر دستخط کر سکتی ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ توقع سویلین جوہری معاہدے کی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے روپ پور میں روس نیوکلیئر پاور پلانٹ واقع ہے، اگر یہ معاہدہ ہوتا ہے تو ہندوستان - روس - بنگلہ دیش کے درمیان سہ فریقی تعاون میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ شیخ حسینہ 7 سے 10 اپریل کے درمیان ہندوستان کے دورے پر جائیں گی۔
دوسری جانب بنگلہ دیش، تمل ناڈو کے كڈنكلم میں روس کی مدد سے بنے نیوکلیئر پاور پلانٹ سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش حکومت نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کے حکام کی تمل ناڈو کے پاور پلانٹ میں ٹریننگ سے اقتصادی طور پر سود مند ہو گا۔
غور طلب ہے کہ ہندوستان اور روس کے ہمیشہ ہی اچھے تعلقات رہے ہیں۔ 1971 کی جنگ کے دوران بھی روس نے ہندوستان کی حمایت کی تھی۔ 2014 میں ہندوستان اور روس کے درمیان ہوئے جوہری توانائی کے معاہدے کے تحت روس کے ڈیزائن کردہ نیوکلیئر پلانٹ میں سروس کے لئے ہندوستانی انڈسٹری کے لئے امکانات کی امیدیں ہیں۔
جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے تحت بنگلہ دیش اور روس کے درمیان میں بھی معاہدہ ہے، یہ معاہدہ 2010 میں ہوا تھا۔ جس کے تحت روس کی کمپنی روساٹوم کا ASE گروپ نیوکلیئر پلانٹ تعمیر کر رہا ہے۔ پلانٹ کی پہلی یونٹ 2022 اور دوسری یونٹ 2023 میں مکمل ہوگی۔