الوقت - پاکستان میں بڑے ہی جوش و جذبے کے ساتھ 77واں یوم پاکستان منایا جا رہا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق اس مناسبت سے سبھی چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں تقاریب منعقد کی جا رہی ہیں۔
یوم پاکستان کا آغاز دار الحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں اور صوبائی دار الحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ یوم پاکستان کی مناسبت سے پورے پاکستان میں عام تعطیل ہے۔ واضح رہے کہ 77 سال قبل 1940 میں آج ہی کے دن لاہور کے منٹو پارک میں مسلم لیگ کے اجتماع میں تاریخی قرارداد پاکستان کی منظوری دی گئی تھی ۔
یوم پاکستان کے موقع پر اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ دار الحکومت اسلام آباد میں شاندار فوجی پریڈ کی گئی جس میں تینوں مسلح افواج کے دستوں نے اپنی طاقت کا مظاہرہ پیش کیا۔
فوجی پریڈ کی تقریب میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر مسلح افواج کے سربران، اراکین پارلیمان دیگر رہنما اور مہمان شریک ہوئے ۔
خصوصی فوجی پریڈ میں سعودی عرب، ترکی اور چین کے دستوں نے بھی پرفارمنس کا مظاہرہ کیا اور سلامی دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک سے پرامن دوستانہ تعلقات چاہتا ہے تاہم ہندوستان کی جارحیت نے خطے کے امن کو داؤ پر لگا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ خطے میں امن اور ترقی کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر کشمیر عوام کی حمایت جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے عوام کی اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
صدر پاکستان نے کہا کہ پاکستان گزشتہ کئی سال سے دہشت گردی کے خلاف لڑ رہا ہے۔ اس موقع پر پاک وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ آج کا پاکستان جمہوری ہے جہاں عدلیہ اور میڈیا آزاد ہے۔