الوقت - بابری مسجد تنازع کو باہمی رضامندی سے حل کرنے کی سپریم کورٹ کی تجویز کا مودی حکومت کے ساتھ ساتھ انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس نے بھی خیر مقدم کیا ہے وہیں دوسری پارٹیوں نے ملا جلا ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ہندوستان کی مرکزی حکومت کے وزیر مہیش شرما نے ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت بابری مسجد معاملے میں ثالثی کے لئے تیار ہے۔ مودی حکومت میں دوسری مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا ہے کہ میرے خیال میں یہ مسئلہ عدالت سے باہر حل سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ منگل کو بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کی عرضی پر سماعت کے دوران ہندوستان کی سپریمی کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ بابری مسجد تنازع کو دونوں فریق کورٹ سے باہر باہمی گفتگو کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کریں۔ سپریم کورٹ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ دونوں فریق کو گفتگو میں یہ خیال رکھنا چاہئے کہ یہ بہت 'حساس' اور 'عقیدے سے وابستہ' معاملہ ہے۔
کورٹ کے تبصرہ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ آر ایس ایس کے لیڈر ہوسبلے نے کہا ہے کہ متنازع مقام پر تمام ہندوستانیوں کی شرکت کے ساتھ ایک بہت بڑا رام مندر بنایا جانا چاہئے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے گفتگو کرتے ہوئے ہوسبلے نے کہا کہ مذہب، پارلیمنٹ اور عدالت جانے والے فریق کو مل کر اس متنازع مسئلہ کو حل کرنا پڑے گا۔
ہندوستان میں حکمراں جماعت بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کی اس پہل کا خیر مقدم کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ تمام فریق کو عدالت سے باہر گفتگو کرنی چاہئے۔
بابری مسجد ایکشن کمیٹی نے اس پر کوئی خاص رد عمل ظاہر نہیں کیا۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظرياب جیلانی نے کہا کہ ملک کی عدالت کا کام معاہدہ کرانا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گفتگو اس سے پہلے بھی ناکام رہی ہے لہذا اب کورٹ سے باہر معاملہ حل ہونا ممکن نہیں ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کیا کہ ہمیں 1992 سے ہی انتظار ہے کہ بابری مسجد شہید کرنے والوں میں اڈوانی، جوشی اور اوما بھارتی کے خلاف سازش کا الزام کب طے ہوگا۔ انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہہ براہ مہربانی یہ یاد رکھیں کہ بابری مسجد مقدمہ ملکیت کے بارے میں ہے جسے الہ آباد ہائی کورٹ نے غلط طریقے سے پارٹنرشپ کا مسئلہ بنا دیا اور اسی لیے یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچا ہے۔ اویسی نے کہا کہ عدالت کو اس معاملے کی روزانہ سماعت شروع کر دینی چاہئے۔