الوقت - امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بر سر اقتدار آنے کے بعد دانشوروں کا خیال ہے کہ ملک میں ایک نیا اقتصادی بحران آنے والا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکا کی نئی حکومت کے برسر اقتدار آنے کی وجہ سے ایک بڑا اقتصادی بحران آنے والا ہے جس کا تاوان ٹیکس ادا کرنے والے امریکی شہریوں کو دینا ہوگا۔
امریکی اخبار اینڈیپنڈینٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ امریکا کے مشہور تاریخ داں اور ماہر اقتصادیات نوام چامسکی نے خبر دار کیا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں اقتصادی صورتحال بہت بدتر ہو جائے گی اور اس کا بوجھ ٹیکس دینے والوں پر زیادہ پڑے گا۔
رشل ریورز نے اپنے مقالے میں نوام چامسکی کی پیشنگوئی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقتصادی رونق کا زمانہ ختم ہو گیا ہے کیونکہ ملک کو نئے اقتصادی بحران کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوام چامسکی کا خیال ہے کہ ٹرمپ کی حکومت نے ایسا کابینہ بنیا ہے جس میں کروڑ پتی اور لکھ پتی وزار شامل ہیں جو ملک کے اقتصاد پر خاص توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے چامسکی کے حوالے سے لکھا کہ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد امیر اور سرمایہ دار افراد خوش ہوگئے اور غریبوں کے لئے مصیبت آگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کو ملک میں نئے بحران کا سامنا ہوگا۔