الوقت - اقوام متحدہ نے ترکی پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کئے ہیں۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے ترک فوجیوں کی جنوب مشرقی علاقوں میں چلائی جا رہی مہم کے دوران انسانی حقوق کی شدید پامالی کی اطلاع دی ہے۔ اقوام متحدہ نے جمعے کو اعلان کیا کہ گزشتہ 18 مہینوں کے دوران ترکی کے جنوب مشرقی علاقوں میں سیکورٹی اہلکاروں اور پولیس کے آپریشن کے دوران تقریبا 2 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان آپریشن کے دوران وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور تباہ کاریاں ہوئی ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جولائی 2015 سے دسمبر 2016 تک تقریبا پانچ لاکھ افراد جن میں زيادہ تر کرد ہیں، بے گھر ہوچکے ہیں۔
سٹیلائٹ تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ ترکی کے جنوب مشرقی علاقے کے زیادہ تر گھر ترک فوجیوں کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے تباہ و برباد ہوچکے ہيں۔ اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں نے بہت سے ایسے افراد کا ذکر کیا ہے جن کو قتل کر دیا گیا، یا وہ لا پتہ ہیں یا انہیں ایذائیں دی گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر رعد الحسین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ترکی نے اس رپورٹ میں عائد کئے گئے بہت سے مسئلے پر اعتراض کیا ہے۔
دوسری جانب ترکی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ کے غیر پیشہ ورانہ قرار دیا ہے۔ ترکی کی وزارت خارجہ نے پی کے کے کے خلاف ترک فوجیوں کے آپریشن کو دہشت گردی کے خلاف آپریشن کا نام دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ نے ایک دہشت گرد گروہ کے پروپیگینڈوں کی تصدیق کر لی ہے اور ایک جانبدار اور غیر پیشہ ورانہ رپورٹ آمادہ کر لی۔