الوقت - ویکی لیکس ویب سائٹ کے بانی جولین اسانج نے ایک آنلان پریس کانفرنس میں کہا کہ سی آئی اے کے ہاتھ سے اس کے سائبر ہتیھار نکل گئے ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو امریکا کی جاسوسی سرگرمیوں کے بارے میں ان کی ویب سائٹ نے جو دستاویزات جاری کئے ہیں، ان کی توضیح کے لئے انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پریس کانفرنس کی ۔
انہوں نے اس پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ہاتھ سے اس کے سائبر ہتھیاروں کے کنٹرول نکل چکے ہیں اور اس ادارے سے افراد بھی اس کو دریافت کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے سابئر اسلحے کے ذخائر کا کنٹرول اس کے اب اس ادارے کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائبر ہتھیاروں سے میری مراد وائرس، ٹروجن اور بیڈ پروگرامز ہیں جو اسمارٹ فونز، اسمارٹ ٹیلیویژن اور انٹرنیٹ کو متاثر کرنے کے لئے تیار کئے جاتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے اطلاعات کو جمع کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی غیر ذمہ داری ایک تاریخی واقعہ ہے کہ اس طرح کے وسائل تیار کریں اور انہیں ضروری سیکورٹی کے بغیر کسی ایک جگہ پر ذخیرہ کر دیں۔
جولین اسانج نے کہا کہ ویکی لیکس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ان دستاویزات کی تفصیلات ٹکنالوجی کمپنیوں اور کمپیوٹر کے ساز و سامان بنانے والی کمپنیوں کے حوالے کر ے گی تاکہ وہ امریکا کی خفیہ سرگرمیوں اور سائبر حملوں سے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔