الوقت - صیہونی حکومت جو اب تک حزب اللہ لبنان سے ہر طرح کے فوجی تصادم سے خوفزدہ تھی، آج اس ملک کے داخلی اتحاد و یکجہتی اور اس ملک کے صدر کے جرآتمندانہ موقف سے بہت ہی خوف و ہراس میں ہے۔
العہد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت لبنان کے خلاف نیا محاذ کھولنے سے گھبرا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجود طاقتور لبنان کا ماضی کے کمزور لبنان سے کبھی بھی مقایسہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس وقت حزب اللہ لبنان پہلے سے زیادہ طاقتور ہو گئی ہے۔ اس وقت لبنان کی حکومت بھی طاقتور ہے، لبنان کے اندر عوام میں کافی اتحاد پیدا ہو گیا ہے اور وہ بھی حملے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران پر عالمی دباؤ کے باوجود تہران حزب اللہ اور لبنان کی بھرپور حمایت بدستور کر رہا ہے۔ صیہونی حکومت حزب اللہ کی بڑھتی طاقت سے تشویش میں مبتلا ہے اور وہ حزب اللہ کو پیشرفتہ ہتھیاروں سے مسلح ہونے کے عمل کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اسرائیل نے ہمیشہ سے ہی شام اور لبنان کی اپنی زمینی اور سمندری سرحدوں پر اپنی فوج کو ہمیشہ سے ہائی الرٹ کر رکھا ہے تاکہ لبنان جانے والے ہتھیاروں کی کھیپ پر نظر رکھ سکے۔ یہی سبب ہے کہ صیہونی حکومت کے فوجیوں نے متعدد بار مشتبہ ٹرکوں کو میزائل سے اڑا دیا۔
صیہونی حکومت کے حکام اس بات سے تشویش میں مبتلا ہیں کہ لبنان کے صدر میشل عون حزب اللہ اور ایران کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور یہی سبب ہے کہ سعودی عرب کے فرمانروا کا لبنان دورہ منسوخ ہو گیا ہے۔