الوقت - اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ انتہا پسندانہ پالیسیوں میں اضافے کی وجہ سے دنیا میں اختلافات اور مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک پیدا ہوئے ہیں۔
رشا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تعاون تنظیم ای سی او کے سکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اپنی ایک باضابطہ نشست میں کہا کہ عالمی سطح پر دائیں بازوں کے سیاست دانوں کی سرگرمیوں میں اضافہ، ایک خوفناک ماجرا ہے کہ ہم سے کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ ہمارے بچے ان حالات میں پرورش پائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بنا پر ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں پر ان کے عقیدے کی وجہ سے جو پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں یا ان کے خلاف جو امتیازی پالیسی اختیار کی جا رہی ہے، وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے اسی طرح امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی سے متعلق جاری کئے گئے حکم کی مذمت کی۔
اسلامی تعاون تنظیم ای سی او کے سکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے اسی طرح اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار کے اقلیت روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر بھی توجہ دے جن کی حکومت برما پوری شدت سے سرکوبی کر رہی ہے۔
انہوں نے فلسطین اور اسرائیل میں موجود نسلی امتیاز کی صورتحال اور ان حالات میں زندگی بسر کرنے والے مسلمانوں کے حالات کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ شام کے مسلمان بھی اپنے ملک میں بدترین سرکوبی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم ای سی او کے سکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے اس مسئلے کی جانب بھی اشارہ کیا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے اپنے ملکوں میں بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کو جگہ دے رکھی ہے۔