الوقت - ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران، سعودی عرب سمیت خلیج فارس کے تمام ممالک میں امن کے قیام کا خواہشمند ہے۔
بدھ کو ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ شورش زدہ علاقے میں ایران بھی محفوظ نہیں رہ سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران، شروع سے ہی یمن میں جنگ بندی پر تاکید کرتا رہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن میں جنگ کے خاتمے کے لئے ایران بھرپور کوشش کرے گا تاہم بدقسمتی سے سعودی عرب کی طرح کچھ ممالک کے مفاد بدامنی اور تصادم میں پوشیدہ ہیں۔
محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب کو تصادم اور تشدد کے خاتمے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوگی تو ہم جتنی بھی کوشش کر لیں، اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے ان ممالک کی تخریبی پالیسیوں پر پڑا پردہ چاک ہو گیا ہے اور ان کی تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے اور یہی سبب ہے کہ یہ ممالک اب دوسری تخریبی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔
محمد جواد ظریف نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے اثر و رسوخ اور طاقت کی وجہ سے علاقے میں امن و استحکام کا قیام ہوا ہے، کہا کہ جب بھی ہمارے کسی بھی پڑوسی ملک کو انتہا پسندی، دہشت گردی اور قتل و غارت کا سامنا ہوا، اسلامی جمہوری ایران مذہب، ملت اور قوم پر نظر کئے بغیر فورا مظلومین کی حمایت کو نکل پڑا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران ان ممالک میں سر فہرست تھا جنہوں نے کویت پر عراق کے حملے کی سب سے پہلے مذمت کی اور دہشت گردی سے جد جہد میں عراقی عوام کی مدد کرنے والا پہلا ملک بھی ایران ہی ہے۔ اسی طرح ایران، 15 جولائی کو ترکی میں ہونے والی بغاوت میں انقرہ حکومت کے ساتھ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سے ظلم، بغاوت اورانتہا پسندی کا مخالف رہا ہے۔