الوقت - ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او( کو علاقائی تعاون میں توسیع کے لئے بہترین ذریعہ قرار دیا ہے۔
ایران، ترکی، پاکستان، افغانستان، ترکمانستان، کرغزستان، ازبکستان، قزاقستان، تاجکستان اور جمہوریہ آذربائیجان ای سی او کے رکن ممالک ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں ای سی او کے وزرائے خارجہ کی 22 ویں کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ ای سی او کے رکن ممالک، باہمی تعاون سے علاقے میں پیشرفت کر سکتے ہیں اور علاقے کی اقتصادی ترقی کو متحرک کر سکتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ای سی او کو چاہئے سائنس کے شعبے میں اہداف کے حصول کے لئے تمام رکن ممالک کے کردار کا تعین کرے تاکہ تمام اراکین اپنی ذمہ داریوں کی شناخت کر سکیں اور انہیں پورا کرنے کی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اقتصادی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی 22 ویں کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان کے دورے پر ہیں۔
ادھر افغانستان نے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے اجلاس میں اعلی سطح کے نمائندہ بھیجنے سے انکار کردیا۔ افغانستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اجلاس میں نہ تو افغان صدر اشرف غنی شرکت کریں گے اور نہ ہی چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ شریک ہوں گے۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی اعلی سطح کی نمائندگی کے بجائے پاکستان میں تعینات افغان سفیر اور صدر کے خصوصی ایلچی ڈاکٹر عمر زاخیلوال ای سی او میں شرکت کریں گے جبکہ افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی بھی ای سی او کی وزراء کونسل کے 10 رکنی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔