الوقت - صیہونی حکومت کے انٹلیجنس کے وزیر نے اسرائیل اور کچھ عرب ممالک کے درمیان سیکورٹی ہماہنگی کی اطلاع دی اور کہا کہ دونوں فریق ایران - حزب اللہ محاذ سے مقابلے کے خواہشمند ہیں۔ اسرائیل کے خفیہ امور کے وزیر نے امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائل کے ٹرمپ کی حکومت کے ساتھ تعلقات، ایران کے مسئلے اور فلسطینوں کے ساتھ سازشی مذاکرات جیسے مسائل پر گفتگو کی۔ ایسرائیل کاتز نے کہا کہ فلسطینی انتظامیہ بہت کمزور ہے۔ انہوں نے غزہ پٹی میں تحریک حماس کی رہبری میں تبدیلی کے مسئلے پر روشنی ڈالی۔
اسرائیل کے انٹلیجنس کے وزیر نے واشنگٹن پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمود عباس بہت زیادہ کمزور ہیں اور ان کو اسرائیل کی سیکورٹی حمایت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کی سربراہی حماس انتہا پسند تھی اور اب یحیی السنوار کے سربراہ بننے کے بعد حماس کی فوجی ونگ کا کنٹرول غزہ پر مضبوط ہوا ہے۔
صیہونی حکومت کے اس عہدیدار نے کہا کہ اگر پہلے ہمارے درمیان کچھ اختلافات پائے جاتے تھے جس سے ہم کو ایک فلسطینی حکومت کی تشکیل میں مدد مل جاتی لیکن یہ سب ختم ہو گیا ہے، موجود حالات میں ہم در حقیقت کس طرح کی فلسطینی حکومت تشکیل دے سکتے ہیں۔
امریکی اخبار نے اس سے ان کے مد نطر راہ حمل کے بارے میں سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم موجودہ وقت میں ایک علاقائی موقف اختیار کرنے اور دباؤ ڈالنےکی کوشش کر رہے ہیں۔ صلح کا عمل آہستہ آہستہ اسرائیل اور اعتدال پسند عرب ممالک کے درمیان سیکورٹی ہماہنگی سے شروع ہوگا۔ اس وقت اسرائیل اور علاقے کے سنی ممالک کے درمیان رابطے ہیں، ہم کو اس بات کی اجازت نہیں ہے کہ ہم بتائیں کہ اسرائیل اور سنی عرب ممالک کے درمیان کیسے تعلقات ہیں۔