الوقت - ایران کی سپاہ پاسداران آئی آر جی سی کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی بابت یورپی ممالک اور پینٹاگن کی وارنگ کے بعد وائٹ ہاوس اس منصوبے پر عمل درآمد پر حیرانی میں مبتلا ہے۔
باخبر حکام نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ اس لئے خوفزدہ ہے کہ امریکا کی خفیہ ایجنسیوں اور دفاعی حکام نے اس منصوبے کے برے نتائج کی بابت خبردار کیا اور وارننگ دی ہے کہ اگر اس نے یہ قدم اٹھایا تو اس کے برے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔
ایک امریکی عہدیدار نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ اگر یہ کام کیا تو گفتگو کے سارے راستے بند ہو جائیں گے اور ایرانیوں سے کسی بھی مسئلے پر گفتگو کے تمام امکانات ختم ہو جائیں گے۔ یورپی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لئے سب سے بڑی رکاوٹ حکومت کے اندر موجود افراد ہیں کیونکہ ان کا یہ خیال ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے داعش کے مقابلے کی کوشش متاثر ہو سکتی ہے، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کے تمام راستے مسدود ہو جائیں گے اور ایٹمی معاہدے پر عمل در آمد بھی پیچیدہ ہو جائے گا۔
اگر وائٹ ہاوس نے اس منصوبے پر عمل درآمد کیا اور واشنگٹن نے آئی آر جی سی کو ایک دہشت گرد گروہ قرار دے دیا تو وہ ایرانی کپمنیوں اور ان افراد پر نئی پابندیاں عائد ہو جائیں گی۔ امریکا کی ٹرمپ حکومت کچھ ہفتوں سے اس منصوبے پر عمل در آمد کی کوشش کر رہی ہے اور ممکن ہے کہ رواں مہینے میں اس کا باضابطہ اعلان بھی ہو جائے لیکن باخبر ذرائع نے اپنی شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اگر یہ اس منصوبے کا جائزہ لیا جا رہا ہے لیکن اس منصوبے کا اعلان کبھی بھی ہو سکتا ہے۔