الوقت - امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ واشنگٹن کو چاہیے کہ دوسرے ممالک کی بہ نسبت اس کے پاس سب سے بڑا ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ ہونا چاہیے۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے رويٹرز سے گفتگو میں کہا کہ امریکا کسی بھی ملک یہاں تک کہ اپنے دوست ممالک سے بھی ایٹمی ہتھیاروں کے سلسلے میں پیچھے نہیں رہے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے دعوی کیا کہ عالمی برادری ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دنیا چاہتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ ہونے والے 10 سالہ معاہدے نیو اسٹارٹ کو ایک طرفہ معاہدہ قرار دیا اور اس کے مقایسہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے کیا اور کہا کہ یہ بھی ایک برا معاہدہ ہے جسے امریکا نے کیا ہے۔ امریکا کے صدر نے اسی طرح شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی تجربے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ امریکا اس مسئلے پر شدید غصے میں ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ پيونگ يانگ کے مقابلے میں جاپان اور جنوبی کوریا میں میزائل نظام کو مضبوط کرنا واشنگٹن کا آپشن ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین نے شمالی کوریا کے مسئلے میں تعاون نہیں کیا ہے اور اس وجہ سے انہوں نے بيجيگ کی تنقید کی ۔ انہوں نے رويٹرز سے گفتگو میں کہا کہ جزیرہ نما کوریا میں خطرناک صورت حال وجود میں آ گئی ہے اور میرے خیال میں چین اس صورت حال کو ختم کر سکتا ہے۔
شمالی کوریا نے بارہا تاکید کی ہے کہ جب تک امریکا اور اس کے اتحادی پيونگ يانگ کے خلاف اپنی دھمکیوں کو جاری رکھیں گے اس وقت تک شمالی کوریا بھی اپنی فوجی توانائیوں اور پہلے حملہ کرنے میں اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کو مضبوط کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
بین الاقوامی امن ادارہ "اسٹاک ہوم" کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2016 کے آغاز میں امریکا کے پاس 7 ہزار ایٹمی وار ہیڈز تھے۔